۔ (۶۵۳)۔عَنْ أَبِیْ زُرْعَۃَ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ ؓ دَعَا بِوَضُوئٍ فَتَوَضَّأَ وَغَسَلَ ذِرَاعَیْہِ حَتَّی جَاوَزَ الْمِرْفَقَیْنِ، فَلَمَّا غَسَلَ رِجْلَیْہِ جَاوَزَ الْکَعْبَیْنِ اِلَی السَّاقَیْنِ، فَقُلْتُ: مَا ہٰذَا؟ فَقَالَ: ھٰذَا مَبْلَغُ الْحِلْیَۃِ۔ (مسند أحمد: ۷۱۶۶)
ابو زرعہ کہتے ہیں: سیدنا ابو ہریرہؓ نے پانی منگواکر وضو کیا، جب انھوں نے بازوؤں کو دھویا تو کہنیوں سے تجاوز کر گئے، اسی طرح جب پاؤں کو دھویا، تو ٹخنوں سے تجاوز کر کے پنڈلیوں کو بھی دھونے لگ گئے، میں نے کہا: یہ کیسا وضو ہے؟ انھوں نے کہا: یہ زیور اور زینت کے پہنچنے کی جگہ ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(653)