۔ (۶۵۲۹)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَأْتِیْ دَارَ قَوْمٍ مِنَ الْأَنْصَارِ وَدُوْنَہُمْ دَارٌ، قَالَ: فَشَقَّ ذَالِکَ عَلَیْہِمْ، فَقَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! سُبْحَانَ اللّٰہِ تَأْتِیْ دَارَ فُلَانٍ وَلَا تَأْتِیْ دَارَنَا، قَالَ: فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((لِأَنَّ فِیْ دَارِکُمْ کَلْبًا۔)) قَالُوْا: فَإِنَّ فِیْ دَارِھِمْ سِنَّوْرًا، فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اِنَّ السِّنَّوْرَ سَبُعٌ۔)) (مسند احمد: ۸۳۲۴)
۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک انصاری کے گھر تشریف لے جاتے تھے، اور اس کے گھر سے پہلے کچھ اور لوگوں کا گھر بھی پڑتا تھا، یہ بات اس گھر والوں پر بڑی گراں گزری اور انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بڑا تعجب ہے کہ آپ فلاں کے گھر تو جاتے ہیں اور ہمارے گھر تشریف نہیں لاتے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس کی وجہ یہ ہے کہ تمہارے گھر میں کتا ہے۔ دراصل ان کے گھر میں بلی تھی، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بلی بھی تو ایک درندہ ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(6529)