۔ (۶۵۶)۔عَنْ أَبِیْ حَازِمٍ قَالَ: کُنْتُ خَلْفَ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ وَہُوَ یَتَوَضَّأُ وَہُوَ یُمِرُّ الْوَضُوئَ اِلَی اِبِطِہِ، فَقُلْتُ: یَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ! مَا ھٰذَا الْوُضُوئُ؟ قَالَ: یَا بَنِیْ فَرُّوْخَ! أَنْتُم ہَا ہُنَا؟ لَو عَلِمْتُ أَنَّکُمْ ہَا ہُنَا مَا تَوَضَّأْتُ ھٰذَا الْوُضُوئَ، اِنِّی سَمِعْتُ خَلِیْلِی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((تَبْلُغُ الْحِلْیَۃُ مِنَ الْمُؤْمِنِ اِلَی حَیْثُ یَبْلُغُ الْوُضُوئُ۔)) (مسند أحمد: ۸۸۲۷)
ابو حازم کہتے ہیں: میں سیدنا ابو ہریرہؓ کے پیچھے کھڑا تھا، جبکہ وہ وضو کر رہے تھے او رانھوں نے وضو کا پانی بغل تک پہنچا دیا، میں نے کہا: اے ابوہریرہ! یہ کیسا وضو ہے؟ انھوں نے کہا: اے بنو فروخ! تم لوگ یہاں ہو؟ اگر مجھے پتہ ہوتا کہ تم یہاں موجود ہو تو میں نے یہ وضو نہیں کرنا تھا، میں نے اپنی خلیل صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: زیور اور زینت مؤمن کی اس اس جگہ تک پہنچے گی، جہاں تک وضو پہنچتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(656)