۔ (۶۵۷۲)۔ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَالَ: قَاتَلَ یَعْلَی بْنُ مُنْیَۃَ أَوِ ابْنُ أُمَیَّۃَ رَجُلًا فَعَضَّ أَحَدُھُمَا یَدَ صَاحِبِہِ فَانْتَزَعَ یَدَہُ مِنْ فِیْہِ فَانْتَزَعَ ثَنِیَّتَہُ، وَ قَالَ حَجَّاجٌ: ثَنِیَّتَیْہِ، فَاخْتَصَمَا إِلَی النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَ: ((یَعَضُّ أَحُدُکُمَا أَخَاہُ کَمَا یَعَضُّ الْفَحْلُ لَادِیَۃَ لَہُ۔)) وَفِیْ لَفْظٍ: فَأَبْطَلَہَا وَقَالَ: ((أَرَدْتَ أَنْ تَقْضَمَ لَحْمَ أَخِیْکَ کَمَا یَقْضَمُ الْفَحْلُ۔)) (مسند احمد: ۲۰۰۶۷)
۔ سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یعلی بن عینیہیا ابن امیہ کی ایک آدمی سے لڑائی ہوگئی، ایک نے دوسرے کے ہاتھ پر کاٹا، اس نے بچانے کے لیے اپنا ہاتھ کھینچا، جس کی وجہ سے کاٹنے والے کا ایکیا دو دانت گر پڑے، جب یہ دونوں جھگڑا لے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میں سے ایک آدمی اپنے بھائی کو سانڈ کی مانند کاٹتا ہے، کوئی دیت نہیں ہے ایسے آدمی کے لیے۔ ایک روایت میں ہے: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی دیت کو باطل قرار دیا اور فرمایا: کیا تو چاہتا تھا کہ سانڈ کی طرح اپنے بھائی کے گوشت کو چبائے؟
Musnad Ahmad, Hadith(6572)