Blog
Books



۔ (۶۵۷۸)۔ عَنْ اَبِیْ سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ وَ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ إِنْسَانٍ مِنَ الْأَنْصَارِمِنْ اَصْحَابِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّ الْقَسَامَۃَ کَانَتْ فِی الْجَاھِلِیَّۃِ قَسَامَۃَ الدَّمِ، فَأَقَرَّھَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلٰی مَاکَانَتْ عَلَیْہِ فِی الْجَاھِلِیَّۃِ وَقَضٰی بِہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَیْنَ أُنَاسٍ مِنَ الْأَنْصَارِ مِنْ بَنِیْ حَارِثَۃَ فِیْ قَتِیْلٍ اِدَّعَوْہُ عَلَی الْیَہُوْدِ۔ (مسند احمد: ۱۶۷۱۵)
۔ ایک انصاری صحابی سے مروی ہے کہ جاہلیت میں خون بہنے کی صورت میں قسامہ تھا، رسو ل اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو اسی طرح برقرار رکھا، جیسے وہ جاہلیت میں تھا، اور بنو حارثہ کے چند انصاری لوگوں نے اپنے ایک مقتول کی تہمت یہودیوں پر لگا دی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے قسامہ کی روشنی میں فیصلہ کیا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(6578)
Background
Arabic

Urdu

English