۔ (۶۵۸۳)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خَطَبَ النَّاسَ یَوْمَ الْفَتْحِ فَقَالَ: ((أَلَا اِنَّ دِیَۃَ الْخَطَأِ الْعَمْدِ بِالسَّوْطِ أَوِ الْعَصَا مُغَلَّظَۃٌ مِائَۃٌ، مِنْہَا أَرْبَعُوْنَ خَلِفَۃً فِیْ بُطُوْنِہَا أَوْلَادُھَا، أَلَا اِنَّ کُلَّ دَمٍ وَمَالٍ وَمَأْثُرَۃٍ کَانَتْ فِی الْجَاھِلِیَّۃِ تَحْتَ قَدَمِیْ اِلَّا مَا کَانَ مِنْ سِقَایَۃِ الْحَاجِّ وَسِدَانَۃِ الْبَیْتِ فَاِنِّیْ قَدْ أَمْضَیْتُہَا لِأَھْلِہَا)) (مسند احمد: ۵۸۰۵)
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فتح مکہ کے روز لوگوں کو خطبہ دیا اور فرمایا: کوڑے یا لاٹھی وغیرہ سے ہو جانے والے خطأ عمد کے قتل کی دیت مغلظہ ہے، کل سو اونٹ ہوں گے، ان میں چالیس اونٹنیاں گابھن ہوں گی، خبر دار!ہر خون، مال، جاہلیت کا فخر میرے قدموں کے نیچے کچل دیا گیا ہے، ہاں میں حاجیوں کو پانی پلانے اوربیت اللہ کی خدمت کرنے کا عہدہ ان ہی کے سپرد کرتا ہوں، جو پہلے سے یہ خدمت کر رہے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(6583)