۔ (۶۵۸۸)۔ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہٖأَنَّرَسُوْلَاللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((عَقْلُ شِبْہِ الْعَمْدِ مُغَلَّظٌ مِثْلُ عَقْلِ الْعَمْدِ وَلَا یُقْتَلُ صَاحِبُہُ، وَذَالِکَ أَنْ یَنْزُوَ الشَّیْطَانُ بَیْنَ النَّاسِ۔)) قَالَ أَبُوْ النَّضْرِ: فَیَکُوْنُ رِمِّیًا فِیْ عِمِّیًا فِیْ غَیْرِ فِتْنَۃٍ وَلَا حَمْلِ سَلَاحٍ۔ (مسند احمد: ۶۷۱۸)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: قتل عمد کی دیت کی طرح قتل شبہ عمد کی دیت بھی سخت ہے، البتہ شبہ عمد میں قاتل کو قتل نہیں کیا جاسکتا، یہ اس طرح ہوتا ہے کہ شیطان لوگوں کے درمیان شر انگیزی کرنا ہے۔ ابو نضر کہتے ہیں: پھر اندھادھند لڑائی (لاٹھی، کوڑا اور پتھر جیسی چیزوں) کو پھینکا جاتا ہے، جبکہ بیچ میں نہ کوئی فتنہ ہوتا ہے اور نہ اسلحہ۔
Musnad Ahmad, Hadith(6588)