Blog
Books



۔ (۶۶۰۸)۔ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہٖقَالَ: قَضٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی عَقْلِ الْجَنِیْنِ اِذَا کَانَ فِیْ بَطْنِ أُمِّہِ بِغُرَّۃٍ عَبْدٍ أَوْ أَمَۃٍ، فَقَضٰی بِذَالِکَ فِیْ امْرَأَۃِ حَمْلِ بْنِ مَالِکِ بْنِ النَّابِغَۃِ الْھُذَلِیِّ وَأَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا شِغَارَ فِی الْاِسْلَامِ۔)) (مسند احمد: ۷۰۲۶)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جنین کی دیت کے بارے میں ایک غلام یا ایک لونڈی کا فیصلہ کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حمل بن مالک بن نابغہ ہذلی کی بیوی کے بارے میںیہی فیصلہ دیا تھا، نیز آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا تھا: ’اسلام میں شغار نہیں ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(6608)
Background
Arabic

Urdu

English