۔ (۶۶۱۵)۔ عَنِ الْمُغِیْرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَ أَنَّ ضَرَّتَیْنِ ضَرَبَتْ إِحْدَاھُمَا بِعَمُوْدِ فُسْطَاطٍ فَقَتَلَتْہَا، فَقَضٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بِالدِّیَۃِ عَلٰی عَصَبَۃِ الْقَاتِلَۃِ وَفِیْمَا فِیْ بَطْنِہَا غُرَّۃٌ، فَقَالَ الْأَعْرَابِیُّ: أَتُغَرِّمُنِیْ مَنْ لَا أَکَلَ وَلَا شَرِبَ وَلَا صَاحَ فَاسْتَہَلَّ فَمِثْلُ ذَالِکَ بَطَلَ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((أَسَجْعَ کَسَجْعِ الْأَعْرَابِ وَلِمَا فِیْ بَطْنِہَا غُرَّۃٌ۔)) (مسند احمد: ۱۸۳۶۱)
۔ سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ دو سوکنیں آپس میں لڑ پڑیں ان میں سے ایک نے دوسری کو خیمہ کی لکڑی دے ماری اور اسے قتل کر دیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قاتلہ کے خاندان کو دیت ادا کرنے کا حکم فرمایا: اور جو مقتولہ کے پیٹ کا بچہ فوت ہوا تھا اس کے عوض لونڈییا غلام کا فیصلہ دیا۔ ایک دیہاتی نے کہا : کیا آپ مجھے اس بچے کی چٹی ڈال رہے ہیں جس نے نہ کچھ کھایا اور نہ پیا اور نہ آواز نکالی اور نہ ہی چیخا۔ اس طرح کا بچہ تو بغیر کسی تاوان ہونا چاہئے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا بدئووں کی طرح یہ قافیہ بندی کی جا رہی ہے، (کوئی جو مرضی کہے مگر) اس عورت کے پیٹ میں قتل ہونے والے بچے کی دیت لونڈییا غلام دینا پڑے گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(6615)