Blog
Books



۔ (۶۶۲۸)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: کُنْتُ نَائِمًا فِی الْمَسْجِدِ عَلٰی خَمِیْصَۃٍ لِیْ فَسُرِقَتْ فَأَخَذْنَا السَّارِقَ فَرَفَعْنَاہُ اِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَأَمَرَ بِقَطْعِہِ، فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَ فِی خَمِیْصَۃٍ ثَمَنُہَا ثَلَاثُوْنَ دِرْھَمًا، اَنَا أَھَبُہَا لَہُ أَوْ أَبِیْعُہَا لَہُ قَالَ: ((فَہَلَّا قَبْلَ أَنْ تَأْتِیَنِی بِہِ۔)) (مسند احمد: ۱۵۳۸۴)
۔ (دوسری سند) سیدنا صفوان بن امیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں مسجد میں اپنی چادر پر سویا ہوا تھا،کسی نے اس کو چوری کر لیا اور ہم نے چور پکڑ لیا اور اس کو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس لے گئے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دیا تو میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا اس چادر کے عوض اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا، جس کی قیمت صرف تیس درہم ہے؟ میںیہ چادر اس آدمی کو ہبہ کرتا ہوں یا بیچ دیتا ہوں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کو میرے پاس لانے سے پہلے اس طرح کیوں نہیں کیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(6628)
Background
Arabic

Urdu

English