۔ (۶۶۵)۔عَنْ عَبْدِخَیْرٍ (یَصِفُ وُضُوئَ عَلِیٍّ ؓ) قَالَ: ثُمَّ وَضَعَ یَدَہُ فِی الرَّکْوَۃِ فَمَسَحَ بِہَا رَأسَہُ بِکَفَّیْہِ جَمِیعًا مَرَّۃً وَاحِدَۃً ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَیہِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ (عَلِیٌ): ھٰذَا وُضُوئُ نَبِیِّکُمْ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَاعْلَمُوْہُ، (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: قَالَ: وَمَسَحَ بِرَأْسِہِ فَبَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأسِہِ اِلٰی مُؤَخَّرِہِ وَقَالَ: وَلَا أَدْرِیْ أَرَدَّ یَدَہُ أَمْ لَا، وَغَسَلَ رِجْلَیْہِ ثُمَّ قَالَ: مَنْ أَحَبَّ أَن یَنْظُرَ اِلٰی وُضُوئِ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَھٰذَا وُضُوئُ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (مسند أحمد:۱۰۲۷)
عبد ِ خیر، سیدنا علیؓ کا وضو بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: پھر انھوں نے اپنا ہاتھ برتن میں رکھا اور دونوں ہتھیلیوں سے سارے سر کا ایک دفعہ مسح کیا، پھر دونوں پاؤں کو تین تین بار دھویا، پھر انھوں نے کہا: یہ تمہارے نبی کا وضو ہے، اس کو سیکھ لو۔ ایک روایت میں ہے: انھوں نے اپنے سر کا مسح اس طرح کیا کہ سر کے اگلے حصے سے پچھلے حصے تک لے گئے۔ لیکن راوی کہتا ہے: میں یہ نہیں جانتا کہ ہاتھوں کو واپس لوٹایا تھا یا نہیں، پھر انھوں نے اپنے پاؤں دھوئے اور کہا: جو آدمی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وضو دیکھنا پسند کرتا ہے تو یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وضو ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(665)