Blog
Books



۔ (۶۶۸۳)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: خَطَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ (وَفِیْ لَفْظٍ: خَطَبَنَا) فَحَمِدَ اللّٰہَ تَعَالٰی وَاَثْنٰی عَلَیْہِ فَذَکَرَ الرَّجْمَ فَقَالَ: لَا نُخْدَعَنَّ عَنْہٗفَاِنَّہٗحَدٌّمِنْحُدُوْدِاللّٰہِتَعَالٰی، أَلَا اِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَدْ رَجَمَ وَرَجَمْنَا بَعْدَہُ وَلَوْلَا أَنْ یَقُوْلَ قَائِلُوْنَ: زَادَ عُمَرُ فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ مَا لَیْسَ مِنْہُ لَکَتَبْتُہُ فِیْ نَاحِیَۃٍ مِنَ الْمُصْحَفِ، شَہِدَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَابِ وَعَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ عَوْفٍ وَفَلَانٌ وَفَلَانٌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَدْ رَجَمَ وَرَجَمْنَا مِنْ بَعْدِہِ، أَلَا وَإِنَّہُ سَیَکُوْنُ مِنْ بَعْدِکُمْ قَوْمٌ یُکَذِّبُوْنَ بِالرَّجْمِ وَبِالدَّجَّالِ وَبِالشَّفَاعَۃِ وَبِعَذَابِ الْقَبْرِ، وَبِقَوْمٍ یُخْرَجُوْنَ مِنَ النَّارِ بَعْدَ مَا امْتَحَشُوْا۔ (مسند احمد: ۱۵۶)
۔ (دوسری سند) سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ہم سے خطاب کیا،اللہ تعالیٰ کی حمدو ثناء بیان کی اور پھر رجم کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اس معاملے میں ہمیں دھوکہ نہیں ہونا چاہیے، بیشکیہ حدودِ الٰہی میں سے ایک حد ہے، خبردار ! نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رجم کیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بعد ہم نے بھی رجم کیا، اگر کسی کہنے والے کے اس کہنے کا ڈر نہ ہوتا کہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کتاب اللہ تعالی میں اضافہ کر دیا ہے، تو میں قرآن پاک کے کنارے پر رجم کی آیت تحریر کر دیتا، سیدنا عمربن خطاب، سیدنا عبد الرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما اور فلاں فلاں یہ گواہی دیتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رجم کیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بعد ہم نے بھی رجم کیا۔ خبردار! تمہارے بعد کچھ ایسے لوگ بھی پیدا ہوں گے، جو رجم، دجال، شفاعت اور عذاب ِ قبر کو جھٹلائیں گے، اور حدیث کے مطابق کچھ لوگ جھلسنے کے بعد جہنم سے نکالے جائیں گے، یہ لوگ اس واقعہ کو بھی جھٹلا دیں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(6683)
Background
Arabic

Urdu

English