۔ (۶۷۱۶)۔ عَنِ الشَّعْبِیِّ اَنَّ شَرَاحَۃَ الْھَمْدَانِیَّۃَ أَتَتْ عَلِیًّا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فَقَالَتْ: اِنِّیْ زَنَیْتُ، فَقَالَ: لَعَلَّکِ غَیْرٰی، لَعَلَّکِ رَاَیْتِ فِیْ مَنَامِکِ، لَعَلَّکِ اسْتُکْرِھْتِ؟ (وَفِیْ لَفْظٍ: لَعَلَّ زَوْجَکِ جَائَ کِ) فَکُلٌّ تَقُوْلُ: لَا، فَجَلَدَھَا یَوْمَ الْخَمِیْسِ وَرَجَمَہَا یَوْمَ الْجُمُعَۃِ، وَقَالَ: جَلَدْتُہَا بِکِتَابِ اللّٰہِ وَرَجَمْتُہَا بِسُنَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۱۸۵)
۔ شعبی سے یہ بھی مروی ہے، وہ کہتے ہیں: شراحہ ہمدانیہ، سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے پاس آئی اور کہا: میں نے زنا کیا ہے، انھوں نے کہا: شاید تیری غیرت پیدا ہو گئی ہو، یا خواب دیکھا ہو، یا تجھے مجبور کیا گیا ہو، ایک روایت میں ہے: شاید تیرا خاوند تیرے پاس آیا ہو، لیکن اس نے ہر سوال کے جواب میںکہا: نہیں، نہیں، پس سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے اسے جمعرات کو کوڑے لگائے اور جمعہ کے دن رجم کیا اور کہا: میں کتاب اللہ کی روشنی میں اس کو کوڑے لگائے ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کی روشنی میں رجم کیا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(6716)