Blog
Books



۔ (۶۷۷۳)۔ ) عَنْ حُضَیْنِ بْنِ الْمُنْذِرِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ وَعْلَۃَ أَنَّ الْوَلِیْدَ بْنَ عُقْبَۃَ صَلّٰی بِالنَّاسِ الصُّبْحَ ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَیْہِمْ فَقَالَ: أَزِیْدُکُمْ فَرُفِعَ ذَالِکَ إِلٰی عُثْمَانَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَأَمَرَ بِہِ أَنْ یُجْلَدَ، فَقَالَ عَلِیٌّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ لِلْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ: قُمْ یَاحَسَنُ! فَاجْلِدْہُ، قَالَ: وَفِیْمَ اَنْتَ وَذَاکَ؟ فَقَالَ عَلِیٌّ: بَلْ عَجَزْتَ وَوَھَنْتَ، قُمْ یَا عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ جَعْفَرٍ! فَاجْلِدْہُ، فَقَامَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنِ جَعْفَرٍ فَجَلَدَہ، وَعَلِیٌّیَعُدُّ فَلَمَّا بَلَغَ أَرْبَعِیْنَ، قَالَ: أَمْسِکْ، ثُمَّ قَالَ: ضَرَبَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی الْخَمْرِ أَرْبَعِیْنَ وَضَرَبَ أَبُوْ بَکْرٍ أَرْبَعِیْنَ وَعُمَرُ صَدْرًا مِنْ خَلَافَتِہِ ثُمَّ أَتَمَّہَا عُمَرُ ثَمَانِیْنَ وَکُلٌّ سُنَّۃٌ۔ (مسند احمد: ۱۲۳۰)
۔ حضین بن منذر سے روایت ہے کہ ولید بن عقبہ نے لوگوں کو نماز فجر پڑھائی، جب وہ فارغ ہوا تو وہ لوگوں کی طرف متوجہ ہوا اور کہا: کیا میں تم کو مزید نماز پڑھاؤں؟ یہ معاملہ سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی عدالت میں پیش کیا گیا، انھوںنے اس کو کوڑے مارنے کا حکم دیا، سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سیدنا حسن بن علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہااے حسن! کھڑے ہو جائو اور اس کو کوڑے مارو، انہوں نے کہا: آپ کا اس معاملے سے کیا تعلق ہے، سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: تم عاجز آ گئے ہو اور کمزور پڑ گئے ہو، پھر انھوں نے کہا: اے عبد اللہ بن جعفر! کھڑے ہو جاؤ اور اس کو کوڑے لگاؤ، پس سیدنا عبد اللہ بن جعفر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس کو کوڑے مارے اور سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے شمار کرنا شروع کر دیا۔ جب وہ چالیس تک پہنچ گئے تو سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: رک جائو۔ پھر کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے شراب پینے کی وجہ سے چالیس کوڑے لگائے، سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اپنے پورے دور میں اور سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اپنی خلافت کے شروع میں چالیس چالیس کوڑے لگائے، پھر سیدنا عمر نے شراب کی سزا اسی (۸۰) کوڑے پورے کر دیئے۔
Musnad Ahmad, Hadith(6773)
Background
Arabic

Urdu

English