Blog
Books



۔ (۶۷۸۰)۔ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیْدَ قَالَ: کُنَّا نَأْتِی بِالشَّارِبِ فِیْ عَہْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَفِی اِمْرَۃِ اَبِی بَکْرٍ وَصَدْرًا مِنْ اِمْرَۃِ عُمَرَ، فَنَقُوْمُ اِلَیْہِ فَنَضْرِبُہُ بِاَیْدِیْنَا وَ نِعَالِنَا وَ اَرْدِیَتِنَا، حَتّٰی کَانَ صَدْرًا مِنْ اِمْرَۃِ عُمَرَ فَجَلَدَ فِیْھَا اَرْبَعِیْنَ، حَتّٰی اِذَا عَتَوْا فِیْھَا وَفَسَقُوْا جَلَدَ ثَمَانِیْنَ۔ (مسند احمد: ۱۵۸۱۰)
۔ سیدنا سائب بن یزید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے عہد ِ مبارک میں ،سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی خلافت میں اور سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی خلافت کے ابتدائی دور میں شرابی کو لاتے اور اس کے قریب کھڑے ہو کر اس کو ہاتھوں، جوتوں اور کپڑوں سے مارتے، پھر سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے دور خلافت کے شروع میںشرابی کی حد چالیس کوڑے کر دی گئی، لیکن جب شرابیوں نے سرکشی کی اور انھوں نے فسق اختیار کر لیا تو شرابی کی سزا اسی کوڑے کر دی گئی۔
Musnad Ahmad, Hadith(6780)
Background
Arabic

Urdu

English