۔ (۶۷۸۴)۔ عَنْ اَبِی التَّیَّاحِ عَنْ اَبِی الْوَدَّاکِ قَالَ: لَا أَشْرَبُ نَبِیْذًا بَعْدَ مَا سَمِعْتُ أَبَا سَعِیْدٍ الْخُدْرِیَّ، قَالَ: جِیْئَ بِرَجُلٍ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: قَالُوْا: إِنَّہُ نَشْوَانُ، فَقَالَ: إِنَّمَا شَرِبْتُ زَبِیْبًاوَتَمْرًا فِی دُبَّائَۃٍ، قَالَ: فَخُفِقَ بِالنِّعَالِ وَنُہِزَ بِالْأَیْدِی، وَنَہٰی عَنِ الدُّبَّائِ وَالزَّبِیْبِ وَالتَّمْرِ اَنْ یُخْلَطَا۔ (مسند احمد: ۱۱۳۱۷)
۔ ابو وداک سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے اس وقت سے نبیذ نہیں پی، جب سے سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث سنی، وہ کہتے ہیں: ایک آدمی کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لایا گیا، لوگوں نے بتایا کہ اس نے نشہ کر رکھا ہے، اس نے کہا: میں نے تو کدو کے برتن میں منقّی اور کھجور ڈال کر پی ہے، بہرحال جوتوں سے اس کی پٹائی کی گئی اور ہاتھوں سے اس کو دھکے دئیے گئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کدو والے برتن اور منقّی اور کھجور ملا کر پینے سے منع فرما دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(6784)