Blog
Books



۔ (۶۸۳۰)۔ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ یَزِیْدَ قَالَ: دَخَلْنَا عَلٰی عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ وَعِنْدَہُ عَلْقَمَۃُ وَالْأَسْوَدُ، فَحَدَّثَ حَدِیْثًا لَا أَرَاہُ حَدَّثَہُ اِلَّا مِنْ أَجْلِی کُنْتُ أَحْدَثَ الْقَوْمِ سِنًّا، قَالَ: کُنَّا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم شَبَابٌ لَا نَجِدُ شَیْئًا فَقَالَ: ((یَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ!…۔)) فَذَکَرَہُ۔ (مسند احمد: ۴۰۳۵)
۔ عبد الرحمن بن یزید کہتے ہیں: ہم سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس حاضر ہوئے، جبکہ علقمہ اور اسود ان کے پاس پہلے سے بیٹھے ہوئے تھے، انہوں نے ایک حدیث سنائی، میرا خیال ہے کہ انہوں نے یہ حدیث صرف میری وجہ سے بیان کی، کیونکہ میں ہی ان میں زیادہ نو عمر تھا، انھوں نے کہا کہ ہم نوجوان نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ رہتے تھے اور ہمارے پاس کچھ نہ ہوتا تھا، ایک دن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ارشاد فرمایا: اے نوجوانوں کی جماعت! …۔ پھر اوپر والی حدیث ذکر کی۔
Musnad Ahmad, Hadith(6830)
Background
Arabic

Urdu

English