۔ (۶۸۵۵)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: قَالَ لِی رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((ھَلْ نَکَحْتَ؟)) قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: ((أَ بِکْرًا أَمْ ثَیِّبًا؟)) قَالَ: قُلْتُ: ثَیِّبًا، قال: ((فَہَلَّا بِکْرًا تُـلَاعِبُہَا وَتُلاعِبُکَ؟)) قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! قُتِلَ اَبِیْیَوْمَ أُحُدٍ وَتَرَکَ سَبْعَ بَنَاتٍ وَکَرِھْتُ أَنْ أَجْمَعَ إِلَیْہِنَّ خَرْقَائَ مِثْلَہُنَّ وَلٰکِنِ امْرَأَۃٌ تَمْشُطُہُنَّ وَتُقِیْمُ عَلَیْہِنَّ، قَالَ: ((أَصَبْتَ۔)) (مسند احمد: ۱۵۰۹۰)
۔ (دوسری سند) سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فرمایا: کیا تو نے نکاح کر لیا ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کنواری خاتون تھییا بیوہ؟ میں نے کہا: جی بیوہ تھی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کنواری سے شادی کیوں نہیں کی، وہ تجھ سے کھیلتی اور تو اس سے کھیلتا؟ میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! میرے باپ احد کے دن شہید ہوگئے تھے اور سات بیٹیاں پس ماندگان میں چھوڑ گئے تھے،اب میں نے یہ پسند نہیں کیا کہ ان جیسی ایک ناتجربہ کار کا اور اضافہ کر دوں، میں نے ایسی عورت کا انتخاب کیا ہے کہ جو ان کی کنگھی کرے اور ان کی نگرانی کرے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تو نے درست کیا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(6855)