۔ (۶۸۵۶)۔ (وعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَالِثٍ بِنَحْوِہٖوَفِیْہِ) قَالَ: ((لَکُمْ أَنْمَاطٌ؟)) قُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! وَأنیّٰ، فَقَالَ: ((خِفْ أَمَا سَتَکُوْنُ لَکُمْ أَنْمَاطٌ۔)) فَأَنَا الْیَوْمَ أَقُوْلُ لِاِمْرَأَتِیْ: نَحِّی عَنِّی أَنْمَاطَکِ، فَتَقُوْلُ: نَعَمْ، أَلَمْ یَقُلْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم إِنَّہَا سَتَکُوْنُ لَکُمْ أَنْمَاطٌ، فَأَتْرُکُہَا؟ (مسند احمد: ۱۴۱۷۸)
۔ (تیسری سند) اسی طرح کی روایت ہے، البتہ اس میں ہے: رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا: کیا تمہارے پاس بیڈ شیٹس ہیں؟ میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! ہم بیڈ شیٹیں کہاں سے لائیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم اب تو فقیر اور قلیل المال ہو ، لیکن خبردار! عنقریب چادریں ہوں گی۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: آج جب میں اپنی بیوی سے کہتا ہوں کہ اپنی چادریں مجھ سے دور کر لے، تو وہ کہتی ہے: کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں تھا کہ عنقریب تمہارے لیے بیڈ شیٹیں ہوں گی۔ سو میں اس کو کیسے چھوڑ سکتی ہوں؟
Musnad Ahmad, Hadith(6856)