۔ (۶۸۸۷)۔ (وعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اَلثَّیِّبُ تُسْتَأْمَرُ فِیْ نَفْسِہَا، وَالْبِکْرُ تُسْتَأْذَنُ۔))، قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! کَیْفَ إِذْنُہَا؟ قَالَ: ((أَنْ تَسْکُتَ۔)) (مسند احمد: ۹۴۸۷)
۔ (دوسری سند)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بیوہ سے اس کے بارے میں مشورہ لیا جائے اور کنواری سے اجازت طلب کی جائے گی۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس کی اجازت کی کیفیت کیا ہوگی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس کا خاموش رہنا۔
Musnad Ahmad, Hadith(6887)