۔ (۶۸۹۱)۔ عَنْ ذَکْوَانَ مَوْلٰی عَائِشَۃَ قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَۃَ تَقُوْلُ: سَأَلْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عَنْ جَارِیَۃٍیُنْکِحُہَا أَھْلُہَا أَتُسْتَأْمَرُ أَمْ لَا؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((تُسْتَأْمَرُ))، قَالَتْ عَائِشَۃُ: فَقُلْتُ لَہُ: فَاِنَّہَا تَسْتَحْیِیْ فَتَسْکُتُ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((فَذَالِکَ إِذْنُہَا إِذَا ھِیَ سَکَتَتْ)) (مسند احمد: ۲۵۸۳۸)
۔ مولائے عائشہ ذکوان سے مروی ہے، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا کہ ایک لڑکی کے گھر والے اس کا نکاح کرتے ہیں، کیا اس لڑکی سے مشورہ کیا جائے گا یا نہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بالکل مشورہ طلب کیا جائے گا۔ میں نے کہا : وہ شرم کے مارے خاموش ہو جاتی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس کا خاموش رہنا ہی اس کی اجازت ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(6891)