۔ (۶۹۶)۔ عَنْ أَبِیْ رَوْحِ نِ الْکَلَاعِیِّؓ قَالَ: صَلّٰی بِنَا رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم الصُّبْحَ فَقَرَأَ بِالرُّوْمِ فَتَرَدَّدَ فِیْ آیَۃٍ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ: ((اِنَّہُ یُلَبَّسُ عَلَیْنَا الْقُرآنُ، اِنَّ أَقْوَامًا یُصَلُّوْنَ مَعَنَا لَا یُحْسِنُوْنَ الْوُضُوئَ، فَمَنْ شَہِدَ الصَّلَاۃَ مَعَنَا فَلْیُحْسِنِ الْوُضُوئَ۔)) (مسند أحمد: ۱۵۹۶۹)
سیدنا ابو روح کلاعی ؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں نمازِ فجر پڑھائی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سورۂ روم کی تلاوت شروع کی، لیکن ایک آیت میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تردّد ہونے لگا، جب آپ فارغ ہوئے تو فرمایا: قرآن ہم پر خلط ملط کیا جاتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے ساتھ نماز پڑھنے والے بعض لوگ اچھی طرح وضو نہیں کرتے، لہٰذا جس نے ہمارے ساتھ نماز پڑھنی ہو، وہ اچھی طرح وضو کر کے آیا کرے۔
Musnad Ahmad, Hadith(696)