۔ (۷۰۲۵)۔ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ فِیْ حَدِیْثٍ طَوِیْلٍ عَنْ عَائِشَۃَ اَیْضًا قَالَتْ: وَکَانَتْ۔ أَیْ بَرِیْرَۃُ۔ تَحْتَ عَبْدٍ فَلَمَّا أَعْتَقْتُہَا، قَالَ لَھَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اخْتَارِیْ، فَاِنْ شِئْتِ أَنْ تَمْکُثِیْ تَحْتَ ھٰذَا الْعَبْدِ وَاِنْ شِئْتِ أَنْ تُفَارِقِیْہِ۔)) (مسند احمد: ۲۵۹۸۲)
۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، یہ ایک طویل حدیث ہے، بیچ میں ایک بات یہ تھی: سیدہ بریرہ رضی اللہ عنہا ایک غلام کی بیوی تھی، جب میں (عائشہ) نے اس کو آزاد کر دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا: تجھے اختیار مل گیا ہے، اگر تو چاہے تو اس غلام کے ماتحت رہ سکتی ہے اور چاہے تو علیحدہ ہو سکتی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(7025)