Blog
Books



۔ (۷۰۷۹)۔ عَنِ ابْنِ مُحَیْرِیْزٍ الشَّامِیِّ اَنَّہُ سَمِعَ أَبَا صِرْمَۃَ الْمَازِنِیَّ وَأَبَا سَعِیْدٍ الْخُدْرِیَّیَقُوْلَانِ: أَصَبْنَا سَبَایَا فِیْ غَزْوَۃِ بَنِی الْمُصْطَلِقِ وَھِیَ الْغَزْوَۃُ الَّتِیْ أَصَابَ فِیْہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جَوَیْرِیَۃَ وَکَانَ مِنَّا مَنْ یُرِیْدُ أَنْ یَتَّخِذَ اَھْلًا وَمِنَّا مَنْ یُرِیْدُ أَنْ یَسْتَمْتِعَ وَیَبِیْعَ، فَتَرَاجَعْنَا فِی الْعَزْلِ فَذَکْرَنَا ذَالِکَ لِلْنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((مَا عَلَیْکُمْ اَنْ لَّا تَعْزِلُوْا، فَاِنَّ اللّٰہَ قَدَّرَ مَا ھُوَ خَالِقٌ اِلٰییَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔)) (مسند احمد: ۱۱۶۲۴)
۔ سیدنا ابو صرمہ مازنی اور سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم نے غزوئہ نبی مصطلق میں قیدی حاصل کیے،یہ وہی غزوہ ہے، جس میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدہ جویریہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو حاصل کیا تھا، ہم میں سے بعض افراد (اہل (بیوی) بنانا چاہتے تھے اور بعض کا ارادہ تھا کہ وہ لونڈیوں سے ہم بستری کر کے ان کو فروخت کر دیں، اس لیے ہم نے غزل کے بارے میں تکرار کیا اورنبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس چیز کا ذکر کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تم عزل نہ کرو تو تم پر کوئی حرج نہیں ہے، کیونکہ اللہ تعالی نے قیامت تک جو کچھ پیدا کرنا ہے، اس نے اس کا اندازہ کر لیا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(7079)
Background
Arabic

Urdu

English