Blog
Books



۔ (۷۰۸۰)۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ قَالَ: ذُکِرَ ذَالِکَ عِنْدَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((وَمَا ذَاکُمْ؟)) قَالُوْا: الرَّجُلُ تَکُوْنُ الْمَرْأَۃُ تُرْضِعُ فَیُصِیْبُ مِنْہَا وَیَکْرَہُ اَنْ تَحْمِلَ مِنْہُ وَالرَّجُلُ تَکُوْنُ لَہُ الْجَارِیَۃُ فَیُصِیْبُ مِنْہَا وَیَکْرَہُ اَنْ تَحْمِلَ مِنْہُ، فَقَالَ: ((فَـلَا عَلَیْکُمْ اَنْ تَفْعَلُوْا ذَاکُمْ فَاِنَّمَا ھُوَ الْقَدَرُ۔)) قَالَ ابْنُ عَوْنٍ: فَحَدَّثْتُ بِہِ الْحَسَنَ فَقَالَ: فَـلَا عَلَیْکُمْ لَکَأَنَّ ھٰذَا زِجْرٌ۔ (مسند احمد: ۱۱۰۹۴)
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس عزل کا ذکر کیا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ ہے کیا؟ لوگوں نے کہا: ایک آدمی کی بیوی ہے، وہ بچے کو دودھ پلاتی ہے اس لیے وہ پسند نہیں کرتا کہ وہ حاملہ ہو، اسی طرح ایک آدمی کی لونڈی ہے، وہ اس سے ہم بستری تو کرتا ہے، لیکن اس کا حاملہ ہونا پسند نہیں کرتا، سو وہ عزل کرنا چاہتے ہیں۔آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تم یہ کرو تو تم پر کوئی حرج نہیں ہے، یہ تو تقدیر کا مسئلہ ہے۔ ابن عون کہتے ہیں: میں نے یہ حدیث سیدنا حسن سے بیان کی تو انہوں نے کہا فَـلَا عَلَیْکُمْ کا مقصد عزل سے ڈانٹنا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(7080)
Background
Arabic

Urdu

English