۔ (۷۱۲۶)۔ عَنْ اَبِی ذَرٍّ فِیْ حَدِیْثٍ طَوِیْلٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((وَلَکَ فِی جِمَاعِ زَوْجَتِکَ أَجْرٌ۔))، فَقَالَ أَبُوْ ذَرٍّ: وَکَیْفَیَکُوْن لِیْ أَجْرٌ فِیْ شَہْوَتِیْ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اَرَاَیْتَ لَوْکَانَ لَکَ وَلَدٌ فَأَدْرَکَ وَرَجَوْتَ خَیْرَہُ فَمَاتَ أَ کُنْتَ تَحْتَسِبُ بِہِ؟)) قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: ((فَاَنْتَ خَلَقْتَہُ؟)) قَالَ: بَلِ اللّٰہُ خَلَقَہُ، قَالَ: ((فَأَنْتَ ھَدَیْتَہُ؟)) قَالَ: بَلِ اللّٰہُ ھَدَاہ‘، قَالَ: ((فَأَنْتَ تَرْزُقُہُ؟)) قَالَ: بَلِ اللّٰہُ کَانَ یَرْزُقُہُ، قَالَ: ((کَذَالِکَ فَضَعْہُ فِیْ حَلَالِہِ وَجَنِّبْہُ حَرَامَہُ، فَاِنْ شَائَ اللّٰہُ أَحْیَاہُ وَاِنْ شَائَ أَمَاتَہُ وَلَکَ أَجْرٌ۔)) (مسند احمد: ۲۱۸۱۶)
۔ سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، یہ ایک طویل حدیث ہے، اس میں ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے ابو ذر! تمہارے لیے اپنی بیوی سے جماع کرنے میں اجر ہے۔ انھوں نے کہا: میں نے اپنی شہوت پوری کی، اس میں اجر کیسے ہو گا؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم مجھے بتاؤ کہ اگر تمہارا بیٹا ہو، پھر وہ بالغ ہوجائے اور تم کو اس سے خیر کی امید بھی ہو، اتنے میں وہ فوت ہو جائے تو کیا تم ثواب کی نیت کے ساتھ صبر کرو گے؟ اس نے کہا: جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اچھا یہ بتاؤ کہ کیا تم نے اس کو پیدا کیا تھا؟ انھوں نے کہا: جی نہیں،اللہ تعالیٰ نے اس کو پیدا کیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تم نے اس کو ہدایت دی تھی؟ اس نے کہا: نہیں، بلکہ اللہ تعالی نے اس کو ہدایت دی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تو نے اس کو رزق دیا ہے؟ انھوں نے کہا: نہیں، بلکہ اللہ تعالی نے اس کو رزق دیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اسی طرح جماع کے ذریعے حلال کو تلاش کر اور حرام سے اجتناب کر، پس اگر اللہ تعالی نے چاہا تو اس کو زندہ رکھے گا اور چاہا تو اس کو فوت کر دے گا اور اس میں تیرے لیے اجر ہو گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(7126)