۔ (۷۱۴۲)۔ عَنْ عَطَائٍ قَالَ: حَضَرْنَا مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ جَنَازَۃَ مَیْمُوْنَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بِسَرِفَ، قَالَ: فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: ھٰذِہٖمَیْمُوْنَۃُ اِذَا رَفَعْتُمْ نَعْشَہَا فَـلَا تُزَعْزِعُوْھَا
وَلَا تُزَلْزِلُوْھَا فَاِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کَانَ عِنْدَہُ تِسْعُ نِسْوَۃٍ وَکَانَ یَقْسِمُ لِثَمَانٍ وَوَاحِدَۃٌ لَمْ یَکُنْ لِیَقْسِمَ لَھَا، قَالَ عَطَائٌ: الَّتِیْ لَمْ یَکُنْیَقْسِمُ لَھَا صَفِیَّۃُ۔ (مسند احمد: ۲۰۴۴)
۔ سیدہ عائشہ، سیدہ سودہ، سیدہ حفصہ، سیدہ ام سلمہ، سیدہ زینب بنت حجش، سیدہ صفیہ، سیدہ جویریہ، سیدہ ام حبیبہ اور سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہن۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس حرم پاک کی باری مقرر نہیں کرتے تھے، وہ سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا تھیں، سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کا نام ذکر کرنا راوی کا وہم ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(7142)