وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِن الشَّيْطَان قد أيس أَنْ يَعْبُدَهُ الْمُصَلُّونَ فِي جَزِيرَةِ الْعَرَبِ وَلَكِنَّ فِي التحريش بَينهم» . رَوَاهُ مُسلم
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ شیطان اپنا تخت پانی پر سجاتا ہے ۔ پھر وہ اپنے لشکروں کو روانہ کرتا ہے ، وہ لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں ۔ ان میں سے اس کا زیادہ مقرب وہ ہوتا ہے جو ان میں سب سے زیادہ گمراہ کن ہو ، ان میں سے ایک آتا ہے تو وہ بتاتا ہے ، میں نے یہ یہ کیا ، تو وہ کہتا ہے ، تو نے کچھ بھی نہیں کیا ۔‘‘ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ پھر ان میں سے ایک آتا ہے تو وہ کہتا ہے ، میں نے فلاں کا پیچھا نہیں چھوڑا حتیٰ کہ میں نے اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی ڈال دی ۔‘‘ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ وہ (شیطان) اسے اپنے قریب کر لیتا ہے اور کہتا ہے :’’ ہاں تم بہت خوب ہو ۔‘‘ اعمش بیان کرتے ہیں ، میرا خیال ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تو وہ (شیطان) اسے گلے لگا لیتا ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔