۔ (۷۲۶)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍؓ قَالَ: قَدْ مَسَحَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عَلٰی الْخُفَّینِ، فَاسْأَلُوْا ہَؤُلَائِ الَّذِیْنَ یَزْعُمُوْنَ أَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مَسَحَ قَبْلَ نُزُوْلِ الْمَائِدَۃِ أَو بَعْدَ نُزُوْلِ الْمَائِدَۃِ، وَاللّٰہِ مَا مَسَحَ بَعْدَ الْمَائِدَۃِ، وَلَأَنْ أَمْسَحَ عَلٰی ظَہْرِ عَابِرٍ بِالْفَلَاۃِ أَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ أَنْ أَمْسَحَ عَلَیْہِمَا۔ (مسند أحمد: ۲۹۷۵)
سیدنا عبد اللہ بن عباسؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے موزوں پر مسح کیا، یہ بات تو ٹھیک ہے، لیکن ان لوگوں سے پوچھو تو سہی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سورۂ مائدہ کے نزول سے پہلے مسح کیا یا بعد میں، اللہ کی قسم ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سورۂ مائدہ کے بعد مسح نہیں کیا، مجھے تو موزوں پر مسح کرنے کی بہ نسبت یہ بات زیادہ پسند ہے کہ جنگل میں کسی راہ گیر کی کمر پر ہاتھ پھیر لوں۔
Musnad Ahmad, Hadith(726)