۔ (۷۳۹)۔وَعَنْہُ أَیْضًا أَنَّہُ سَافَرَ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَدَخَلَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَادِیًا فَقَضٰی حَاجَتَہُ ثُمَّ خَرَجَ فَأَتَاہُ فَتَوَضَّأَ فَخَلَعَ خُفَّیْہِ فَتَوَضَّأَ فَلَمَّا فَرَغَ وَجَدَ رِیْحًا بَعْدَ ذَالِکَ فَعَادَ فَخَرَجَ فَتَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلٰی خُفَّیْہِ، فَقُلْتُ: یَا نَبِیَّ اللّٰہِ! نَسِیْتَ لَمْ تَخْلَعِ الْخُفَّیْنِ؟ قَالَ: ((کَلَّا، بَلْ أَنْتَ نَسِیْتَ، بِھٰذَا أَمَرَنِیْ رَبِّیْ عَزَّوَجَلَّ۔)) (مسند أحمد: ۱۸۳۲۶)
سیدنا مغیرہؓ سے ہی مروی ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سفر کیا، پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک وادی میں داخل ہوئے، قضائے حاجت کی اور پھر باہر تشریف لے آئے اور میرے پاس آکر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو کیا اور موزے اتار کر وضو کیا، لیکن جب فارغ ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (پیٹ میں) ہوا محسوس ہوئی، اس لیے دوبارہ لوٹ گئے پھر آپ تشریف لائے اور پھر وضو کیا، لیکن اس بار موزوں پر مسح کیا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے نبی! کیا آپ بھول گئے ہیں کہ موزے نہیں اتارے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہر گزنہیں، بلکہ تم بھول گئے ہو، مجھے اس طرح مسح کرنے کا تو میرے ربّ نے مجھے حکم دیا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(739)