۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک باڑے کی طرف گئے، میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا، میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دائیں جانب تھا، جب سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ آئے تو میں پیچھے ہٹ گیا اور اب وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دائیں جانب تھے اور میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بائیں جانب تھا، پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ آ گئے تو پھر میں علیحدہ ہوگیا اور اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بائیں جانب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باڑے میں آئے تو باڑے میں کچھ مشکیں تھیں, جن میں شراب تھی۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: مجھ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چھری لانے کا کہا اور چھری کے لیے مُدْیَۃ کا لفظ استعمال کیا، مجھے اس دن اس لفظ کا علم ہوا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا اور مشکیں کاٹ دی گئیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شراب، اس کے پینے والے،پلانے والے، فروخت کرنے والے، خریدنے والے، اٹھانے والے، جس کی طرف اٹھا کر لے جائی گئی، نچڑوانے والے، نچوڑنے والے اور اس کی قیمت کھانے والے، ان سب افراد پر لعنت کی گئی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(7556)