۔ عبد اللہ بن دیلمی کہتے ہیں: میں سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے پاس داخل ہوا، وہ طائف میں اپنے وہط نامی ایک باغ میں تھے،ان کے پہلو میں قریش کا ایک نوجوان بیٹھا ہوا تھا، جس پر شراب نوشی کی تہمت تھی، میں نے کہا: اے عبد اللہ ! مجھے آپ سے ایک حدیث پہنچی ہے کہ جس نے شراب کا ایک گھونٹ پیا، اللہ تعالیٰ چالیس دن تک اس کی توبہ قبول نہیں کرتے اور بدبخت وہ جو ماں کے پیٹ ہی سے بدبخت ہو اور جو بیت المقدس میں آئے، جبکہ اس کا یہ آنا صرف نماز کے لیے ہو، تو وہ اپنی خطائوں سے اس طرح نکل جاتا ہے، جس طرح آج اس کی ماں نے اسے جنم دیا ہو، جب اس نوجوان نے شراب کی سزا کا ذکر سنا تو اس نے سیدنا عبد اللہ کے ہاتھ سے اپنا ہاتھ کھینچ لیا اور چل دیا، پھر سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا: میں کسی کو اپنے اوپر وہ بات کہنے کی اجازت نہیں دے سکتا، جو میں نے نہیں کہی، میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس نے شراب کا گھونٹ پیا، اللہ تعالیٰ اس کی چالیس دن کی نماز قبول نہیں کرے گا، اگر وہ توبہ کرے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کر لے گا، اگر وہ دوبارہ پئے گا تو چالیس دن کی نماز قبول نہیں ہو گی، اگر وہ توبہ کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کر لے گا، اگر وہ پھر لوٹے، مجھے یاد نہیں کہ تیسری یا چوتھی مرتبہ ذکر کیا، اس کے بعد فرمایا: اگر اس کے بعد بھی کوئی پئے تو اللہ تعالیٰ کا حق بنتا ہے کہ اسے دوزخیوں کی پیپ سے جاری ہونے والی نہر سے پلائے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(7560)