۔ (۷۶)۔عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ؓ أَنَّ أَعْرَابِیًا جَائَ إِلَی النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! دُلَّنِیْ عَلٰی عَمَلٍ إِذَا عَمِلْتُہُ دَخَلْتُ الْجَنَّۃَ، قَالَ: ((تَعْبُدُاللّٰہَ وَلَا تُشْرِکُ بِہِ شَیْئًا وَتُقِیْمُ الصَّلَاۃَ الْمَکْتُوْبَۃَ وَتُؤَدِّی الزَّکَاۃَ الْمَفْرُوْضَۃَ
وَتَصُوْمُ رَمَضَانَ۔)) قَالَ: وَالَّذِی نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ! لَا أَزِیْدُ عَلٰی ہٰذَا أَبَدًا وَلَا أَنْقُصُ مِنْہُ، فَلَمَّا وَلّٰی قَالَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: ((مَنْ سَرَّہُ أَنْ یَنْظُرَ إِلٰی رَجُلٍ مِنْ أَہْلٍ الْجَنَّۃِ فَلْیَنْظُرْ إِلٰی ہٰذَا۔)) (مسند أحمد: ۸۴۹۶)
سیدناابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ ایک بدّو، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! آپ میرے لیے ایسے عمل کی نشاندہی کر دیں کہ اگر میں وہ عمل کروں تو جنت میں داخل ہو جاؤں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، فرضی نماز قائم کرو، فرضی زکوۃ ادا کرو اور رمضان کے روزے رکھو۔ اس نے کہا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جان ہے! میں نہ ان عبادات پر زیادتی کروں گا اور نہ ان میںکمی ہونے دوں گا، جب وہ چلا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس کو یہ بات بھلی لگے کہ وہ اہلِ جنت میں کوئی سے آدمی دیکھے تو وہ اس آدمی کو دیکھ لے۔