Blog
Books



۔ (۷۷۰)۔عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍؓ قَالَ: أُقِیْمَتْ صَلاۃُ الْعِشَائِ، قَالَ عَفَّانُ: أَوْ أُخِّرَتْ ذَاتَ لَیْلَۃٍ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنَّ لِیْ اِلَیْکَ حَاجَۃً فَقَامَ مَعَہُ یُنَاجِیْہِ حَتّٰی نَعَسَ الْقَومُ، أَوْ قَالَ: بَعْضُ القَوْمِ، ثُمَّ صَلّٰی وَلَم یَذْکُرْ وُضُوئً ا۔ (مسند أحمد: ۱۳۸۶۸)
سیدنا انس بن مالکؓ بیان کرتے ہیں کہ نماز عشاء کے لیے اقامت کہہ دی گئی یا ایک رات نمازِ عشا کو مؤخر کر دیا گیا، پس ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے آپ سے کوئی کام ہے، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ اس کے ساتھ سرگوشی کرنے لگے، یہاں تک کہ لوگ سونے لگ گئے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے نماز پڑھائی اور وضو کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(770)
Background
Arabic

Urdu

English