۔ (دوسری سند) سعید بن جبیر کہتے ہیں: میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ ان کے گھر سے نکلا، ہم قریش کے کچھ نوجوانوں کے پاس سے گزرے، جنہوں نے پرندہ گاڑ رکھا تھا اور اس پر نشانہ بازی کررہے تھے، انہوں نے پرندے کے مالک کو نشانے پر نہ لگنے والا ہر تیر دینے کا تقرر کر رکھا تھا، جب انہوں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھا تو وہ بھاگ گئے، سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا: یہ کس نے کیا ہے، اللہ تعالی اس پر لعنت کرے جس نے یہ کیا ہے، بیشک نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص پر لعنت کی ہے جو ذی روح اور جاندار چیز پر نشانہ بازی کرتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(7883)