Blog
Books



۔ (۸۰۶)۔عَنْ أَبِیْ سُفْیَانَ بْنِ سَعِیْدِ بْنِ الْمُغِیْرَۃِ أَنَّہُ دَخَلَ عَلٰی أُمِّ حَبِیْبَۃَ زَوْجٍِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم (وَفِیْ رِوَایَۃٍ زِیَادَۃُ وَکَانَتْ خَالَتَہُ) فَسَقَتْہُ قَدَحًا مِنْ سَوِیْقٍ فَدَعَا بِمَائٍ فَمَضْمَضَ فَقَالَتْ لَہُ: یَا ابْنَ اُخْتِیْ! أَ لَا تَتَوَضَّأ؟ فَاِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((تَوَضَّئُوْا مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ، أَوْ غَیَّرَتِ النَّارُ۔)) (مسند أحمد: ۲۷۳۰۹)
ابو سفیان بن سعید بن مغیرہ، زوجۂ رسول سیدہ ام حبیبہؓ کے پاس گئے، جو کہ ان کی خالَہُ تھیں، انھوں نے ان کو ستو کا پیالَہ پلایا، پھر انھوں نے پانی منگوا کر کلی کی، لیکن سیدہ نے کہا: اے بھانجے! کیا تم وضو نہیں کرو گے؟ کیونکہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جس چیز کو آگ پر پکایا جائے، اس سے وضو کیا کرو۔
Musnad Ahmad, Hadith(806)
Background
Arabic

Urdu

English