۔ سیدنا نضر بن انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس تھا، جبکہ وہ لوگوں کو فتویٰ دے رہے تھے اور اپنے فتووں میں کوئی بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف منسوب نہیں کرتے تھے، ان کے پاس ایک عراقی آدمی آیا اور اس نے کہا: میں عراق کا آدمی ہوں، میں یہ تصاویر بناتا ہوں، اس سے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ نے دو یا تین بار کہا: قریب ہو جائو، پھر انھوں نے کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس نے دنیا میں تصویر بنائی، اسے روز قیامت یہ تکلیف دی جائے گی کہ وہ اس تصویر میں روح پھونکے، جبکہ وہ روح پھونک نہیں سکے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8054)