۔ (۸۰۷)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ)۔أَنَّہُ دَخَلَ عَلٰی أُمِّ حَبِیْبَۃَ فَسَقَتْہُ سَوِیْقًا ثُمَّ قَامَ یُصَلِّیْ، فَقَالَتْ لَہُ: تَوَضَّأْ یَا ابْنَ أُخْتِیْ فَاِنِّی سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((تَوَضَّئُوْا مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ)) (مسند أحمد: ۲۷۳۱۹)
۔ (دوسری سند) ابو سفیان، سیدہ ام حبیبہؓ کے پاس گئے، انھوں نے اس کو ستو پلائے، وہ ستو پی کر نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہو گئے، لیکن سیدہ نے کہا: بھانجے! وضو کر لو، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس چیز کو آگ نے چھوا ہے، اس کو کھانے سے وضو کرو۔
Musnad Ahmad, Hadith(807)