عن ابن عمر رضی اللہ عنہ قال : قال رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم : « إن للهِ عباداً ليسُوا بأنبيـاءَ ولا شهـداءَ يغبِطُهُمْ الشهَـداءُ
والأنبياءُ يومَ القيامةِ لقُرْبِهِم مِنَ اللهِ تعالى ومجلِسِهِم مِنه » فجَثَا أعرابيٌ علَى ركبَتَيْه ، فقالَ : يا رسولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صِفْهُم لنا و جَلِّهِمْ لنَا . قالَ : « قومٌ مِنْ أفناءِ الناسِ مِنْ نُزّاعِ القَبائلِ تصَادَقُوا في اللهِ وتحابُوا فيْه ، يضعُ الله عز وجل لهمْ يومَ القيامةِ مَنَابِرَ مِن نورٍ يخافُ الناسُ ولاَ يخافونَ ، هُم أولياءُ الله عز وجل الذينَ لَا خوفٌ عليهِمْ ولَا هُمْ يحزنون ».
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے کچھ بندے ایسے ہیں جو نہ تو انبیاء ہیں اور نہ ہی شہداء ،لیکن قیامت کے دن ان کی اللہ کے ساتھ قربت کی وجہ سے انبیاء اور شہدا ان پر رشک کریں گے۔ ایک اعرابی اپنے گھٹنوں کے بل کھڑا ہو کر کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! ہمیں ان کے بارے میں بتائیے ، اور ہمارے لئے ان کی وضاحت کیجئے آپ نے فرمایا:وہ مختلف قبائل میں سے لوگوں میں سے غیر معروف لوگ، جنہوں نے اللہ کے لئے دوستی کی اور اللہ کے لئے آپس میں محبت کی ،قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان کے لئے نور کے منبر رکھے گا۔ لوگ ڈر رہے ہونگے لیکن یہ نہیں ڈریں گے، یہ اللہ کے وہ دوست(ولی) ہونگے جن پر َا خوفٌ عليهِمْ ولَا هُمْ يحزنون. يونس، نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے
Silsila Sahih, Hadith(81)