۔ محمد بن سیرین کہتے ہیں کہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خضاب کے بارے میں سوال کیا گیا، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تو معمولی بال سفید ہوئے تھے، البتہ سیدنا ابو بکر اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہما آپ کے بعد مہندی اور کتم ملا کر خضاب لگایا کرتے تھے۔سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ اپنے باپ سیدنا ابو قحافہ رضی اللہ عنہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے کر آئے، یہ فتح مکہ کے دن کی بات ہے، سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ نے انہیں اٹھایا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے رکھ دیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اگر تم بزرگ کو ان کے گھر ہی ٹھہرنے دیتے تو ابو بکر کی عزت افزائی کے لیے ہم خود ہی ان کے پاس چلے جاتے۔ پھر ابو قحافہ نے اسلام قبول کیا، ان کی داڑھی اور سر کے بال ثغامہ بوٹی کی مانند سفید تھے، اس لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ان دونوں کے رنگ کو تبدیل کر دو، البتہ سیاہی سے بچو۔
Musnad Ahmad, Hadith(8212)