۔ (۸۲۸)۔ عَنْ فَاطِمَۃَ (الزَّہْرَائَ) بِنْتِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہٖ وَسَلَّمَ وَرَضِیَ عَنْہَا وَأَرْضَاہَا، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَیَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَأَکَلَ عَرْقًا فَجَائَ بِلَالٌ بِالْاَذَانِ فَقَامَ لِیُصَلِّیَ فَأَخَذْت بِثَوْبِہِ فَقُلْتُ: یَا أَبَتِ! أَلَا تَتَوَضَّأْ؟ فَقَالَ: ُ
((مِمَّ أَتَوَضَّأُ یَا بُنَیَّۃُ؟)) فَقُلْتُ: مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ، فَقَالَ لِیْ: ((أَوَلَیْسَ أَطْیَبُ طَعَامِکُمْ مَا مَسَّتْہُ النَّارُ۔)) (مسند أحمد: ۲۶۹۵۰)
سیدہ فاطمہ زہراءؓ کہتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور ہڈی پر لگاہوا گوشت کھایا، اتنے میں سیدنا بلالؓ نماز کیلئے بلانے کیلئے آ گئے، پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لیے کھڑے ہوئے، لیکن میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کپڑے کو پکڑ کر کہا: اے ابو جان! کیا آپ وضو نہیں کریں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بیٹی! کس چیز سے میں وضو کروں؟ میں نے کہا: آگ پر پکے ہوئے کھانے کو کھانے سے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فرمایا: کیا تمہارا سب سے پسندیدہ کھانا وہی نہیں ہے، جس کو آگ پر پکایا جاتا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(828)