۔ (۸۳۶۲)۔ عَنْ فَضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ عَنْ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((لَلّٰہُ أَ شَدُّ أَ ذَنًا إِلَی الرَّجُلِ حَسَنِ الصَّوْتِ بِالْقُرْآنِ مِنْ صَاحِبِ الْقَیْنَۃِ إِلَی قَیْنَتِہِ۔)) (مسند احمد: ۲۴۴۴۶)
۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں داخل ہوئے اور ایک آدمی کی تلاوت کی آواز سنی اور پوچھا: یہ کون ہے؟ کسی نے کہا: یہ عبداللہ بن قیس ہیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تحقیق اس کو داود علیہ السلام کی بانسریاں عطا کی گئی ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(8362)