Blog
Books



۔ (۸۴۰۵م)۔ (وَعَنْہُ مِْن طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: کَانَ مِنَّا رَجُلٌ مِنْ بَنِی النَّجَّارِ، قَدْ قَرَأَ الْبَقَرَۃَ وَآلَ عِمْرَانَ، وَکَانَ یَکْتُبُ لِرَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَانْطَلَقَ ہَارِبًا حَتّٰی لَحِقَ بِأَ ہْلِ الْکِتَابِ، قَالَ: فَرَفَعُوہُ، وَقَالُوْا: ہٰذَا کَانَ یَکْتُبُ لِمُحَمَّدٍ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأُعْجِبُوا بِہِ فَمَا لَبِثَ أَنْ قَصَمَ اللّٰہُ عُنُقَہُ فِیہِمْ فَحَفَرُوْا لَہُ فَوَارَوْہُ، فَأَ صْبَحَتِ الْأَرْضُ قَدْ نَبَذَتْہُ عَلٰی وَجْہِہَا، ثُمَّ عَادُوْا فَحَفَرُوا لَہُ فَوَارَوْہُ، فَأَصْبَحَتِ الْأَ رْضُ قَدْ نَبَذَتْہُ عَلٰی وَجْہِہَا، ثُمَّ عَادُوْا فَحَفَرُوا لَہُ فَوَارَوْہُ، فَأَصْبَحَتِ الْأَ رْضُ قَدْ نَبَذَتْہُ عَلٰی وَجْہِہَا، فَتَرَکُوہُ مَنْبُوذًا۔ (مسند احمد: ۱۳۳۵۷)
۔ (دوسری سند)سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: ہمارے قبیلے بنو نجار کا ایک آدمی تھا، اس نے سورۂ بقرہ اور سورۂ آل عمران پڑھی تھی اور وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا کاتب تھا، لیکن ہوا یوں کہ وہ (مرتدّ ہو کر) بھاگ گیا اور اہل کتاب سے جا ملا، انہوں نے اس کو بڑی شان دی اور کہاکہ یہ شخص تو محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا کاتب تھا، سو انھیں بڑا تعجب ہوا (کہ محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے خلاف بڑی دلیل مل گئی ہے)، لیکن کچھ دنوں کے بعد ہی اللہ تعالی نے اس کا قصہ تمام کر دیا (اور وہ مر گیا)، انہوں نے اسے دفن کرنے کے لئے گڑھا کھودا اور اس میں دفن کر دیا، لیکن جب صبح ہوئی تو دیکھا گیا کہ زمین نے تو اس کو باہر پھینک دیاہے، انہوں نے دوبارہ گڑھا کھودا اور اس کو دفن کیا، لیکن جب صبح ہوئی تو پھر دیکھا گیا کہ زمین نے اس کو پھر پھینک دیا، انہوں نے پھر گڑھا کھودا اور اس کو دفن کیا، لیکن پھر وہی کچھ ہوا کہ زمین نے اس کو باہر پھینک دیا، پس انھوں نے اس کو ایسے ہی سطح زمین پر چھوڑ دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8405)
Background
Arabic

Urdu

English