Blog
Books



۔ (۸۴۱۱)۔ عَنْ فُلْفُلَۃَ الْجُعْفِیِّ قَالَ: فَزِعْتُ فِیمَنْ فَزِعَ إِلٰی عَبْدِ اللّٰہِ فِی الْمَصَاحِفِ فَدَخَلْنَا عَلَیْہِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: إِنَّا لَمْ نَأْتِکَ زَائِرِینَ وَلٰکِنْ جِئْنَاکَ حِینَ رَاعَنَا ہٰذَا الْخَبَرُ، فَقَالَ: إِنَّ الْقُرْآنَ نَزَلَ عَلٰی نَبِیِّکُمْ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ سَبْعَۃِ أَ بْوَابٍ عَلٰی سَبْعَۃِ أَحْرُفٍ أَ وْ قَالَ: حُرُوفٍ، وَإِنَّ الْکِتَابَ قَبْلَہُ کَانَ یَنْزِلُ مِنْ بَابٍ وَاحِدٍ عَلٰی حَرْفٍ وَاحِدٍ۔ (مسند احمد: ۴۲۵۲)
۔ فلفلہ جعفی کہتے ہیں: میں بھی ان گھبرانے والوں میں سے تھا، جو قرآن کے بارے میں گھبراہٹ کا شکار ہو گئے تھے، سو ہم سیدنا عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گئے اور ہم میں سے ایک آدمی نے کہا: ہم صرف ملاقات کے لئے نہیں آئے، ہمارا مقصد تو یہ ہے کہ ہمیں اس خبر نے بہت خوفزدہ کیاہے کہ (قریش کی زبان میں قرآن پڑھا جائے اور دوسرے نسخے جلا دئیے گئے ہیں۔) انہوں نے کہا: تمہارے نبی پر قرآن مجید سات قراء توں میںنازل ہوا ہے، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے پہلے والی کتابیں ایک ہی قراء ت پر نازل ہوتی تھیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(8411)
Background
Arabic

Urdu

English