Blog
Books



۔ (۸۴۲۶م)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ زِرٍّ أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِابْنِ مَسْعُودٍ: کَیْفَ تَعْرِفُ ہٰذَا الْحَرْفَ مَائٌ غَیْرِیَاسِنٍ أَ مْ آسِنٍ؟ فَقَالَ: کُلَّ الْقُرْآنِ قَدْ قَرَأْتَ؟ قَالَ: إِنِّی لَأَ قْرَأُ الْمُفَصَّلَ أَ جْمَعَ فِی رَکْعَۃٍ وَاحِدَۃٍ، فَقَالَ: أَ ہَذَّ الشِّعْرِ لَا أَ بَا لَکَ، قَدْ عَلِمْتُ قَرَائِنَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الَّتِی کَانَ یَقْرِنُ قَرِینَتَیْنِ قَرِینَتَیْنِ مِنْ أَ وَّلِ الْمُفَصَّلِ، وَکَانَ أَ وَّلُ مُفَصَّلِ ابْنِ مَسْعُودٍ الرَّحْمٰنُ۔ (مسند احمد: ۳۹۱۰)
۔ (دوسری سند) زرّ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:ایک آدمی نے سیدنا ابن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: آپ کا اس قراء ت کے بارے میں کیا خیال ہے مائٍ غَیْرِ آسِن ہے یا یَاسِن ؟ آگے سے انھوں نے کہا: کیا تو نے اس کے علاوہ سارا قرآن مجید پڑھ لیا ہے؟ اس نے کہا: میں تمام مفصل سورتیں ایک ر کعت میں پڑھتا ہوں، انھوں نے کہا: کیا شعروں کی طرح جلدی جلدی، تیرا باپ نہ رہے، میں ان آپس میں ملتی جلتی سورتوں کو جانتا ہوں،جن کو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دو دو سورتیں کر کے پڑھتے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مفصل کی ابتداء سے شروع کر تے تھے۔ سیدنا ابن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے مصحف میں پہلی مفصل سورت رحمن تھی۔
Musnad Ahmad, Hadith(8426)
Background
Arabic

Urdu

English