Blog
Books



۔ (۸۴۳۸م)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: لَقِیَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جِبْرِیلُ علیہ السلام وَہُوَ عِنْدَ أَحْجَارِ الْمِرَائِ، فَقَالَ: إِنَّ أُمَّتَکَ یَقْرَئُ وْنَ الْقُرْآنَ عَلٰی سَبْعَۃِ أَ حْرُفٍ، فَمَنْ قَرَأَ مِنْہُمْ عَلٰی حَرْفٍ فَلْیَقْرَأْ کَمَا عَلِمَ وَلَا یَرْجِعْ عَنْہُ، قَالَ أَ بِی: وَقَالَ ابْنُ مَہْدِیٍّ: إِنَّ مِنْ أُمَّتِکَ الضَّعِیفَ فَمَنْ قَرَأَ عَلٰی حَرْفٍ فَلَا یَتَحَوَّلْ مِنْہُ إِلٰی غَیْرِہِ رَغْبَۃً عَنْہُ۔ (مسند احمد: ۲۳۶۶۲)
۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم احجار المراء مقام پر جبریل علیہ السلام سے ملے، حضرت جبریل علیہ السلام نے کہا:آپ کی امت سات قرائتوں میں قرآن مجید پڑھ سکتی ہے، جس کسی نے ایک قرائت پڑھ لی ہے، تو وہ اپنے علم کے مطابق پڑھتا رہے اور اس سے رک نہ جائے۔ ابن مہدی کی روایت کے الفاظ یہ ہیں: جبریل علیہ السلام نے کہا: بیشک آپ کی امت میں کمزور لوگ بھی ہیں، لہٰذا جو ایک قراء ت پر پڑھ لے، وہ اس سے بے رغبتی کرتے ہوئے دوسری قراء ت کی طرف نہ جائے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8348)
Background
Arabic

Urdu

English