Blog
Books



۔ (۸۴۶۰)۔ عَنْ أَ نَسٍ قَالَ: مَا وَجَدَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلٰی سَرِیَّۃٍ مَا وَجَدَ عَلَیْہِمْ، کَانُوا یُسَمَّوْنَ الْقُرَّائَ، قَالَ سُفْیَانُ: نَزَلَ فِیہِمْ {بَلِّغُوا قَوْمَنَا عَنَّا أَ نَّا قَدْ رَضِینَا وَرَضِیَ عَنَّا} قِیلَ لِسُفْیَانَ: فِیمَنْنَزَلَتْ؟ قَالَ: فِی أَہْلِ بِئْرِ مَعُونَۃَ۔ (مسند احمد: ۱۲۱۱۱)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ ایک آدمی، سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آیا اور سوال کیا، آپ ؓکبھی تو اس کے سر کی جانب دیکھتے اور کبھی اس کے پائوں کی طرف دیکھتے کہ اس پر تنگدستی کی کوئی علامت بھی ہے، پھر سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: تیرا کتنا مال ہے؟ اس نے کہا: چالیس اونٹ ہیں، سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا : اللہ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا: {لَوْ کَانَ لِابْنِ آدَمَ وَادِیَانِ مِنْ ذَہَبٍ لَابْتَغٰی الثَّالِثَ، وَلَا یَمْلَأُ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا التُّرَابُ، وَیَتُوبُ اللّٰہُ عَلٰی مَنْ تَابَ} … اگر آدم کے بیٹے کی سونے کی دو وادیاں ہوں، تو یہ تیسری تلاش کرتا ہے، آدم کے بیٹے کے پیٹ کو صرف مٹی ہی بھرسکتی ہے اور جو اللہ تعالیٰ کی طرف توبہ کرتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس کی توبہ قبول کرتا ہے۔ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: یہ کیا ہے؟ میں نے کہا: جی سیدنا ابی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھے اسی طرح پڑھایا ہے۔ پھر سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ہمارے پاس سے گزرے اور سیدنا ابی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس پہنچ گئے اور ان سے کہا: یہ ابن عباس کیا کہتا ہے؟ انھوں نے جواباً کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے ایسے ہییہ آیات پڑھائیں تھیں، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: تو پھر کیا میں ان کو برقرار رکھوں، پس پھر انھوں نے ان کو برقرار رکھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(8460)
Background
Arabic

Urdu

English