۔ (۸۴۶۶)۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّیَقُولُ: کُنَّا جُلُوسًا نَنْتَظِرُ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، فَخَرَجَ عَلَیْنَا مِنْ بَعْضِ بُیُوتِ نِسَائِہِ، قَالَ: فَقُمْنَا مَعَہُ فَانْقَطَعَتْ نَعْلُہُ فَتَخَلَّفَ عَلَیْہَا عَلِیٌّیَخْصِفُہَا، فَمَضٰی رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَمَضَیْنَا مَعَہُ، ثُمَّ قَامَ یَنْتَظِرُہُ وَقُمْنَا مَعَہُ، فَقَالَ: ((إِنَّ مِنْکُمْ مَنْ یُقَاتِلُ عَلٰی تَأْوِیلِ ہٰذَا الْقُرْآنِ کَمَا قَاتَلْتُ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: کَمَا قَاتَلَ) عَلٰی تَنْزِیلِہِ))، فَاسْتَشْرَفْنَا وَفِینَا أَ بُو بَکْرٍ وَعُمَرُ فَقَالَ: ((لَا وَلٰکِنَّہُ خَاصِفُ النَّعْلِ۔)) قَالَ: فَجِئْنَا نُبَشِّرُہُ، قَالَ: وَکَأَ نَّہُ قَدْ سَمِعَہُ۔ (مسند احمد: ۱۱۷۹۵)
۔ سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ یہ بھی بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری امت کی ہلاکت کا باعث کتاب اور دودھ ہے لوگوں نے کہا اے اللہ کے رسول! کتاب اور دودھ سے کیا مراد ہے؟ آپ نے فرمایا: لوگ قرآن مجید کی تعلیم حاصل کریں گے اور جس مقصد کے لئے اللہ تعالیٰ نے اسے اتارا ہے اس کے علاوہ غلط تاویلیں کریں گے اورجانوروں کی دیکھ بھال میں مصروف ہو کر دیہاتوں میں چلے جائیں گے اورجماعت اور جمعہ چھوڑ دیں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(8466)