Blog
Books



عَنْ حُصَيْن بن عبد الرحمن سمعت أَبا عُبَيْدَةَ بْنِ حُذَيْفَةَ يحدث عَنْ عَمَّتِهِ فَاطِمَةَ قَالَتْ أَتَيْنَا رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم نَعُودُهُ فِي نِسَاءٍ فَإِذَا سِقَاءٌ مُعَلَّقٌ نَحْوَهُ يَقْطُرُ مَاؤُهُ عَلَيْهِ وفي رواية:علي فؤاده مِنْ شِدَّةِ مَا يَجِدُ مِنْ حَرِّ الْحُمَّى قُلْنَا يَا رَسُولَ اللهِ لَوْ دَعَوْتَ اللهَ فَشَفَاكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ مِنْ أَشَدِّ النَّاسِ بَلَاءً الْأَنْبِيَاءُ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ.
حینہ بن عبدالرحمن سے مروی ہے انہوں نے کہا میں نے ابو عبدرہ بن حذیفہ سے سنا وہ اپنی پھوپھی فاطمہ سے بیان کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم کچھ عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عیادت کے لئے آئیں۔کیا دیکھتی ہیں کہ ایک مشکیزہ آپ کی طرف لٹکا ہوا ہے، جس کا پانی آپ کے اوپر ٹکت رہا تھا(اور ایک روایت میں ہے کہ آپ کے دل پر)بخار کی گرمی کی شدت کی وجہ سے جو آپ محسوس کر رہے تھے۔ ہم نے کہا اے اللہ کے رسول! اگر آپ اللہ سے دعا کریں تو وہ آپ کو شفا دے دے گا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں سب سے زیادہ شدید آزمائش انبیاء کی ہوتی ہے ۔پھر ان لوگوں کی جو ان سے قریب ہوتے ہیں پھر ان لوگوں کی جو ان سے قریب ہوتے ہیں پھر ان لوگوں کی جو ان سے قریب ہوتے ہیں(ایمان اور تقوے کے لحاظ سے)
Silsila Sahih, Hadith(85)
Background
Arabic

Urdu

English