Blog
Books



۔ (۸۴۹۶)۔ (وَعَنْہُ اَیْضًا) عَنْ عَائِشَۃَ فِی قَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ: {إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَائِرِ اللّٰہِ} قَالَتْ: کَانَ رِجَالٌ مِنْ الْأَ نْصَارِ مِمَّنْ یُہِلُّ لِمَنَاۃَ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ، وَمَنَاۃُ صَنَمٌ بَیْنَ مَکَّۃَ وَالْمَدِینَۃِ، قَالُوْا: یَا نَبِیَّ اللّٰہِ! إِنَّا کُنَّا نَطُوفُ بَیْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ تَعْظِیمًا لِمَنَاۃَ، فَہَلْ عَلَیْنَا مِنْ حَرَجٍ أَ نْ نَطُوفَ بِہِمَا؟ فَأَ نْزَلَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ: {إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَائِرِ اللّٰہِ فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ أَ وْ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْہِ أَ نْ یَطَّوَّفَ بِہِمَا}۔ (مسند احمد: ۲۵۸۱۲)
۔ سیدنا عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، انھوں نے اللہ تعالی کے فرمان { إِنَّ الصَّفَا وَ الْمَرْوَۃَ مِـنْ شَعَائِـرِ اللّٰہِ} کے بارے میں کہا: جو انصاری لوگ دورِ جاہلیت میں منات کے لیے احرام باندھتے تھے، مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک بت کا نام مناۃ تھا، انھوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! ہم صفااور مروہ کے درمیان منات کی تعظیم کے لئے سعی کیا کرتے تھے، کیا اب ان کی سعی کرنے میں ہم پرکوئی حرج تو نہیں ہے،پس اللہ تعالی نے یہ آیت اتاری {إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَۃَ مِنْ شَعَائِرِ اللّٰہِ فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ أَ وِ اعْتَمَرَ فَـلَا جُنَاحَ عَلَیْہِ أَ نْ یَطَّوَّفَ بِہِمَا} … بے شک صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں، تو جو کوئی اس گھر کا حج کرے، یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ دونوں کا خوب طواف کرے
Musnad Ahmad, Hadith(8496)
Background
Arabic

Urdu

English